کون ہزارہ
پہاڑوں کے دامن میں آباد یہ جگہ جمعے کی نماز کے بعد لوگوں سے بھر جاتی ہے۔ پتھروں کی چھوٹی چھوٹی ڈھیریوں کے بیچ ایک راہداری میں دونوں طرف جیتی جاگتی تصویریں لگی ہیں۔ طالبعلم، اداکار، استاد، بینکر، سپاہی، وکیل اور کھلاڑی۔ خوش پوش، امنگوں سے بھرپور، جن کی آنکھوں سے زندگی چمکتی ہے۔ سورج ڈھلنے کے ساتھ ساتھ قرآن پڑھنے اور بین کرنے کی آوازیں بھی آہستہ آہستہ لرزنا شروع ہو جاتی ہیں۔ یہ ہزارہ قبرستان ہے۔
Posted by Unknown
on 23:53.
Filed under
.
You can follow any responses to this entry through the RSS 2.0